فلسطین کے مقبوضہ مغربیکنارے کے تاریخی شہر نابلس میں ہزاروں یہودی آباد کاروں نے حضرت یوسف کےمزار پر دھاوا بول دیا اور دیر تک وہاں تلمودیتعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کرتے رہے۔
اس موقعے پر فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد بھیوہاں موجود تھی۔ اسرائیلی فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان ہونے والے تصادم کےنتیجے میں کم سےکم ایک سو فلسطینی شہری زخمی ہوگئے ہیں۔
عینی شاہدین نےمرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ بدھ کو ہزاروں یہودی یہودی شرپسندوںنے پولیس اور صہیونی فوج کی سخت سکیورٹی میں حضرت یوسف کے مزار پرہلہ بولا۔ اس دوران اسرائیلی فوج کی آنسوگیس کی شیلنگ سے کمسے کم 87فلسطینی زخمی ہوئے جب کہ سات کو موقعے پر فوری طبی امداد دینے کے بعد ہسپتال منتقلکیا گیا ہے۔
اس سے قبل وسط شب میںبھی درجنوں یہودیوں نے مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں حضرت یوسف کے مزار پردھاوا بولا تھا۔ عینی شاہدین نے تبایاکہ یہودی آباد کاروں کی آمد سے قبل اسرائیلی پولیس اور فوجیوں کی بڑی تعداد نےنابلس کے اہم شاہرائوں پر گشت شروع کردیا تھا۔
اس موقعے پر مزار پرموجود فلسطینی شہریوں کووہاں سے نکال دیا گیا تھا۔ فلسیطنی شہریوں نے مقدس مقام سے نکالے جانے پراحتجاجکیا تو قابض فوج ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔