نکبہ کی 75ویں برسیکے موقع پر عرب پارلیمنٹ نے قابض اسرائیلی انتظامیہ کے جرائم کا مقابلہ کرنے کے لیےفلسطینی عوام کی حمایت اور نصرت کا اعادہ کیا ہے۔
کل سوموار کوجدہمیں عرب پارلیمنٹ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوقبالخصوص حق واپسی کی مکمل حمایت اور تائید کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعاتفلسطین کو موصول ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم کو اسرائیلی ریاستکے منظم جبر اور ظلم وستم کا سامنا ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ فلسطینی عوام کو شدید جبر کا سامنا ہے۔ تشدد سے ہر روز فلسطینیوں کےجنازےاٹھ رہے ہیں۔ غزہ اور مغربی کنارے میں ان کے خلاف جارحیت میں شدت آتی جا رہی ہے، ایکانتہائی دائیں بازو کی حکومت فلسطینی عوام، ان کی سرزمین، ان کے مقدس مقامات اور انکے خلاف نسلی تطہیر کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
کل پیر کو فلسطینیانفارمیشن سینٹر کی طرف سے موصول ہونے والے ایک بیان میں عرب پارلیمنٹ نے "قابضانتظامیہ کی فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے گھر کرنے اور بستیوں کی تعمیر میں توسیعکی پالیسی کے جاری رہنے کے خلاف خبردار کیا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی صریح اور سنگین خلاف ورزیا کررہا ہے۔فلسطینی علاقوں میں غیرقانونی آباد کاری سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2334 کیکھلی خلاف ورزی ہے جس میں فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو غیرقانونیقرار دیا گیا ہے۔
عرب پارلیمنٹ نے”اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 30 نومبر 2022 کو جاری کردہ اس فیصلے پر توجہدلائی جس میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں پہلی بار جنرل اسمبلی ہال میں ایک اعلیٰسطحی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں فلسطین میں نکبہ کی 75 ویں برسیفلسطینیوں کے حق واپسی پر غور کیا جائے گا۔