اسلامی جہاد کے سرکردہ رہ نما الشیخ خضر عدنان اسرائیلی جیل میں مسلسل 86 روز کی بھوک ہڑتال کے بعد خالق حقیقی سے جا ملے۔ ۔ واضح رہے کہ خضر عدنان کی حالت بھوک ہڑتال کی وجہ سے انتہائی نازک تھی اور قابض اسرائیلی انتظامیہ ان کی رہائی سے مسلسل انکاری اور اپنی روایتی ہٹ دھرمی پر قائم تھی۔
گزشتہ روز دوسری طرف اسلامی جہاد تحریک نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگراسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے رہنما خضر عدنان کی زندگی کو نقصان پہنچا تو اسرائیل کو اس کی قیمت چکانا ہوگی۔ اسلامی جہاد نے اسرائیل سے خضر عدنان کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا تھا جو اس وقت کئی ہفتوں کی مسلسل بھوک ہڑتال کی وجہ سے زندگی موت کی کشمکش میں تھے۔