جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطین پرقبضے کی مبارک باد دینے پریورپی عہدیدار کو تقید کا سامنا

جمعہ 28-اپریل-2023

عرب اور فلسطینی حلقوں نے ایک یورپی عہدیدار کے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں انہوں نے نام نہاد "یوم آزادی” (نکبہ) پر اسرائیلی قابض ریاست کو مبارکباد دی اور 75 سال قبل فلسطینی عوام کی بے گھری اور المیے کا حوالہ نہیں دیا۔

غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی اور خارجہ تعلقات کے شعبے کے سربراہ باسم نعیم نے کہا ہے کہ یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لین کا ویڈیو پیغام اسرائیلی وجود کو اس کے یوم تاسیس کے موقع پر دیا گیا ہے۔ یہ بیان  75 سال پہلے کی اسٹیبلشمنٹ سیاسی منافقت اور تاریخ سے لاعلمی کا کھلا اظہار ہے۔

نعیم نے جمعرات کو مرکزاطلاعات فلسطین سے بات چیت کرتے ہوئے  مزید کہا کہ 75 سال قبل اس نام نہاد ریاست کا قیام کوئی خواب نہیں تھا جو پورا ہوا بلکہ ایک ڈراؤنا خواب تھا جو آج بھی فلسطینی عوام کے دلوں پر منڈلا رہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "صدیوں تک یہودیوں پر ظلم و ستم کرنے والے یورپ اور اس کے ممالک تھے اور ان یہودیوں کو ہمارے عرب اور اسلامی ممالک کے علاوہ کوئی محفوظ جگہ نہیں ملی۔ 

انہوں نے یورپی خاتون کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ آپ اس موقع پر اپنے گناہ کا کفارہ دنیا کو اس سانحے کی یاد دلائیں گی جس سے ہمارے لوگ 75 سال سے گزر رہے ہیں ۔ ہمارا  مطالبہ ہے کہ اسرائیلی جنگی مجرموں کو سزا دی جائے۔ ان کے ہاتھوں نے ہمارے لوگوں، ہمارے وطن اور اس کی صلاحیتوں کے خلاف جو کچھ کیا انہیں  انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین کے بیانات کو نامناسب، غلط اور امتیازی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

ایک بیان میں وزارت خارجہ نے کمشنر کے اس بیان پر رد عمل میں کہا کہ یہ بیان یورپی یونین کے بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے عزم سے متصادم ہے اور یورپی شہری فلسطینی عوام کے نسلی مٹانے کی مخالفت کرتے ہیں مگر وہ نسل پرست ریاست کو فلسطین پر قبضے کی مبارک باددیتے ہیں۔

فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور پاپولر فرنٹ  نے ارسولا وان ڈیر لیین کے بیانات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان بیانات کو صہیونی ریاست کی حمایت اور فلسطینیوں کے خلاف مجرمانہ اور متعصبانہ قرار دیا۔

مختصر لنک:

کاپی