عید الفطر سے قبلفلسطینی اتھارٹی سیاسی قیدیوں کی رہائی کےمطالبات کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کے حقوقکی خلاف ورزیوں اور سیاسی گرفتاریوں کو جاری رکھے ہوئے ہے جو کارکنوں، رہائی پانے والے قیدیوں اوریونیورسٹی کے طلباء کو ان کی سیاسی رائے اور رجحانات کی بنیاد پر متاثر کرتے ہیں۔
مغربی کنارے میںسیاسی قیدیوں کے اہل خانہ نے حکام کی طرف سے جاری اس غیر منصفانہ پالیسی کو روکنےکی ضرورت کے علاوہ عید سے قبل اپنے بچوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب حکامنے را اللہ کے سابق قیدی فاروق الخطیب کو مسلسل چھٹے روز فلسطینی اتھارٹی کی پولیسنے حراست میں لیے رکھا ہے جب کہ الخلیل کے محمد منیر کی حراست کو آٹھ دن ہوچکےہیں۔
الخلیل میںاتھارٹی کی انٹیلی جنس نے کارکن بشار بشیر کو نوں روز بھی جیل میں ڈال رکھا ہے جب کہ سابق قیدی محمد اسماعیلابو فنار کو دس دن سے قید کیا گیا ہے۔
اتھارٹی کےوفادارسکیورٹیحکام نے نوجوان حسین عبدالمجید البرغوثی کو نو روز قبل رام اللہ سے گرفتار تھا اسےبدستور حراست میں رکھا گیا ہے جب کہ اتھارٹی کی انٹیلی جنس نے نوجوان ایاد ابو شمسیہکو الخلیل سے دس روز قبل گرفتار کیا اور ابھی حوالات میں بند ہے۔