فلسطین کی اسلامیجہاد تحریک نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگراسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنےوالے رہنما خضر عدنان کی زندگی کو نقصان پہنچا تو اسرائیل کو اس کی قیمت چکانا ہوگی۔اسلامی جہاد نے اسرائیل سے خضر عدنان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے جو اس وقتکئی ہفتوں کی مسلسل بھوک ہڑتال کی وجہ سے زندگی موت کی کشمکش میں ہیں۔
اسلامی جہاد نےایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ اگربھوک ہڑتال کی وجہ سے خضر عدنان کی زندگی چلیجاتی ہے تو یہ اسرائیل کے ہاتھوں سوچا سمجھا قتل تصور ہوگا اور اس کے تمام نتائجکی ذمہ داری صہیونی ریاست پر عاید ہوگی۔
خیال رہے کہ غرباردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے خضرعدنان نے اپنی ظالمانہ گرفتاری کےخلاف مسلسل 74 دنوں سے بھوکہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ انہیں چند رز قبلطبیعت اچانک بگڑنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں انہوں نے اپنی بھوک ہڑتالبرقرار رکھی اور دوائی لینے سے بھی انکار کردیا تھا۔
فلسطین کیاسیران، شہدا اور زخمیوں کے لواحقین کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’مہجہ القدس‘ نےحالہی میں ایک پریس بیان میں کہا تھا کہ الشیخ عدنان نے معائنے کرانے یا علاج کروانےسے انکار کر دیا اور پھر انہوں نے انہیں "رملا کلینک” جیل میں واپس کر دیا۔
قیدی عدنان نے”مہجۃ القدس” کے پیغام میں کہا کہ ان کی صحت کی حالت انتہائی خراب ہو گئیہے، کیونکہ وہ دھندلا پن، ہاتھوں میں درد اور ایک سے زیادہ بار بے ہوش ہونے کےعلاوہ مستقل قے، قے، نیند کی کمی کا شکار ہیں۔ وہ حرکت کرنے سے قاصر ہیں اور انہیں مسلسل چکر آ رہے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کیکہ جیل کی نام نہاد سروس نے انہیں کل مقبوضہ علاقوں کے "کبلان” ہسپتال میںمنتقل کیا اور وہاں انہوں نے کوئی طبی معائنے یا تجزیہ کرنے یا علاج یا معاونتحاصل کرنے سے انکار کر دیا۔
اسپتال کے ڈاکٹرنے انہیں بتایا کہ انہیں کسی بھی وقت فالج کا امکان اور کسی بھی لمحے موت کا خطرہہوسکتا ہے۔
انسانی حقوق کیتنظیموں کی الشیخ خضرعدنان کی صحت کی خرابی کی تمام ذمہ داری اسرائیل پر عاید کیہے۔ بہجۃ القدس کا کہنا ہے کہ قابض حکام قیدی عدنان کی زندگی کا مکمل طور پر ذمہ دار ہیں۔
خیال رہے کہ الشیخخضرعدنان کو اسرائیلی فوج نے اتوار پانچ فروری2023ء کو نصف شب ان کے گھر پرچھاپہ مار کرانہیں گرفتار کرلیاتھا۔ اس کے بعد انہوں نے بلا جواز گرفتاری کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔ الشیخعدنان ماضی میں طویل اور کامیاب صبر آزما بھوک ہڑتالوں کی وجہ سے مشہور ہیں۔