فلسطین کے علاقےغزہکی پٹی میں کل سوموار کو صہیونی نسل پرستانہ رویے کے خلاف مزاحمتی آرٹ کے نمونوں پرمشتمل ایک دیوار کاافتتاح کیا گیا ہے۔ اس دیوار کو ” ہم نسل پرستی کے خلاف متحد ہیں” کاعنواندیا گیا ہے۔
بائیکاٹ اور اینٹینارملائزیشن مہم – فلسطین نے استعمار اورنسل پرستی کے خلاف مزاحمت کے ہفتہ کے دوران اپنی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر دیوارکا افتتاح کیا۔
فلسطینی قانونساز کونسل کے نمائندوں اور قومی اور اسلامی قوتوں کے رہ نماؤں نے تقریب میں شرکتکی۔ یہ دیوار فلسطینی قانون ساز کونسل کی دیوار کا ایک حصہ ہے جسے مزاحمتی آرٹ کےنمونوں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔
فلسطین میں بائیکاٹمہم کے سربراہ باسم نعیم نے فلسطینی عوام کے خلاف نسل پرستانہ اسرائیلی پالیسیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے مزید کوششوں پرزور دیا جو تمام بین الاقوامی قوانین سے متصادم ہیں۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ یہ معاملہ آزاد دنیا اور عرب اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کیمداخلت کا متقاضی ہے، تاکہ ان طریقوں اور پالیسیوں کو بے نقاب کیا جائے اور قابض ریاستکا جامع بائیکاٹ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہجس طرح جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کی حکومت زوال پذیر ہوئی، اسی طرح صہیونی نسلپرستی بھی زوال کا شکار ہوگی۔
غزہ کی پٹی، جہاں20 لاکھ سے زائد فلسطینی رہتے ہیں، 17 سال سے یہ علاقہ مسلسل اسرائیلی ناکہ بندیکے نتیجے میں انتہائی خراب معاشی حالات کا شکار ہے۔