کل جمعہ کے روزاسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی کے دوران ایک 16 سالہ فلسطینی بچے امیر مامونعودہ کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔
کل جمعہ کو مغربیکنارے کے کنارے کے ختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کےدرمیان جھڑپوںمیں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔
فلسطینی وزارتصحت نے تصدیق کی کہ قلقیلیہ کے شمالی دروازے پر فوجی چوکی کے قریب ہونے والیجھڑپوں کے دوران سولہ سالہ عودہ کے سینے میں متعدد گولیاں پیوست ہوگئی جس کے نتیجےمیں وہ شدید زخمی ہوا۔
قابض فوجیوں نےشہریوں پر براہ راست اور دھاتی گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں عودہ نامی لڑکے کوسینے میں گولیاں لگیں جس کے بعد اسے قلقیلیہ کے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا جہاںاس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
امیر عودہ نامیبچے کی شہادت کے بعد سال کے آغاز سے اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد 81 ہو گئی ہے جنمیں 15 بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔
نابلس میں درجنوںشہریوں نے شہر کے جنوب میں واقع قصبے بیتا میں جبل صبیح کے مضافات میں جمعہ کینماز ادا کی اور آباد کاری اور "ایویٹر” کالونی کے قیام کو مسترد کرتےہوئے جلوس نکالا۔