مقبوضہ بیتالمقدس کے امور کے ایک محقق راسم عبیدات نےخبردار کیا ہےکہ قابض حکام کی جانب سے سرنگ کی کھدائی سے باب الرحمہنمازگاہ کو حقیقی خطرہ لاحق ہے۔
عبیدات نے زور دےکر کہا کہ قابض ریاست مصلیٰ باب الرحمہ کے علاقے کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے، جو مسجد اقصیٰکے ایک تہائی حصے کی نمائندگی کرتا ہے اور القدس کے فلسطینی مسلمانوں کو بابالرحمہ قبرستان تک پہنچنے سے روکتا ہے۔
یروشلم شہر کےحالیہ واقعات صہیونی قابض ریاست کے ساتھ تناؤ اور کشیدگی میں اضافے کی لہر کینشاندہی کرتے ہیں۔انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ ہمارے فلسطینی عوام قابض ریاستکے خلاف جنگ کے سائے میں اٹھیں گے جس کا عنوان یروشلم اور الاقصیٰ ہوگا ہے۔ .
انہوں نے توجہدلائی کہ فاشسٹ صہیونی حکومت مسجد الاقصی کے اندر اپنی تلمودی رسومات کو مسلط کرنےکی کوشش کر رہی ہے اور اس پر اردن کی سرپرستی کو منسوخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
قابض حکام مسجداقصیٰ کے ارد گرد کے تمام علاقوں میں زمین کے اوپر اور نیچے کھدائی جاری رکھے ہوئےہیں۔ مسجد اقصیٰ کے نیچے سرنگوں کی تعمیر کے علاوہ یہودی آثار قدیمہ کی تلاش کیآڑ میں کھدائیاں جاری ہیں۔