قابض اسرائیلیفوج نے اریحا میں العوجا قصبے کے شمال میں واقع آثار قدیمہ کے علاقے میں 193 دونمسے زائد اراضی پر قبضہ کرنے اور اسے مکمل طور پر قبضے میں لینے کے لیے ایک نیا فوجیحکم جاری کیا ہے۔
قابض فوج نے ایکفوجی حکم نامہ تقسیم کیا جس میں آثار قدیمہ کی جگہ کو پانچ سال کی مدت کے لیے قبضےمیں لینے اور تصرف کرنے کا اعلان کیاگیا ہے۔اس سے قبل العوجا گاؤں کی زمینوں سے193292 دونم کی اراضی پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔
قابض فوج نےالعوجا قصبے کے شمال میں روڈ 90 کے متوازی علاقے میں دکانوں کے مالکان کو بھیزبردستی دکانیں بند کرا دیں۔
قابض ریاست اریحاشہر اور وادی اردن کی گورنری میں کچھ قدرتی ذخائر اور حیاتیاتی تنوع کے علاقوں کوصہیونی ریاست میں ضم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ خاص طور پر "عین العوجا”جس میں دو آثار قدیمہ کے مقامات، خربہ العوجہ الفوقا، اورپانی کی قدیم نعروں کاایک سلسلہ شامل ہے۔
کچھ دن پیشترآبادکاروں نے اریحا کے شمال میں واقع حوض 44 میں واقع گاؤں العوجا میں وزارت اوقاف سےلیز پر دیے گئے زرعی علاقوں میں ہل چلا کر یہ دعویٰ کیا کہ یہ سیکٹر "C” کی درجہ بندی والے علاقوں میں واقع ہے۔
العوجہ گاؤں اریحاشہر سے 12 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اس کا کل رقبہ 106399 دونم ہے، جس میںسے 1186 دونم گاؤں کے لیے تعمیر شدہ علاقہ ہے اور اس کی آبادی 2017 تک 5224 تکپہنچ گئی تھی۔