فلسطین سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں انتہا پسند یہودی آبادکاروں کے ایک جتھے نے پرانے شہر کی ایک تاریخی مسجد پر دھاوا بول دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق یہودی آبادکاروں کے ایک گروہ نے الخلیل کی سبزی منڈی کے قریب واقع السنیۃ مسجد پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں مسجد کھڑکیوں اس کے بیرونی احاطے کو نقصان پہنچا۔
انسانی حقوق کی انجمنوں کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور ان کی جائیدادوں کے خلاف انتہا پسند یہودی آبادکاروں کی جانب سے تشدد اور دہشت گردی پر مبنی کارروائیاں روزمرہ کا معمول ہیں
یہودی آباد کاروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر کی جانے والی ان کارروائیوں کو روکنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اسرائیل اتھارٹی بری طرح ناکام دکھائی دیتی ہے۔
اسرائیلی پولیس فلسطینیوں اور ان کی جائیدادوں کو گزند پہنچانے کے حوالے سے شکایات کی تفتیش میں جان بوجھ کر دلچسپی کا اظہار نہیں کرتی جس کے باعث بڑی تعداد میں ایسی فائلز داخل دفتر کر دی جاتی ہیں۔
جب شکایت کنندہ کوئی فلسطینی شہری ہو تو ان کی شکایات سے متعلق اسرائیلی پولیس کی تحقیقات میں قانونی سقم اور کوتاہیوں کو واضح طور پر نوٹس کیا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے یہودی آباد کار بآسانی سزا سے بچ نکلتے ہیں۔