اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے کہا ہے کہ افریقی یونین کے سربراہی اجلاس میں اسرائیل سے مبصر کا درجہ واپس لینا تنظیم کے ایجنڈے کا اولین نقطہ ہونا چاہئے۔
حماس کے شعبہ امور خارجہ کے سربراہ ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ افریقی سربراہی سمٹ جیسے بڑے پلیٹ فارمز پر قابض اسرائیلی ریاست کو نمائندگی دینا فلسطینی عوام کے خلاف بڑھتے جرائم کی حوصلہ افزائی کرے گی۔
ڈاکٹر ابو مرزوق اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کو افریقہ اور خطے میں اچھوت سمجھا جاتا ہے۔
ابو مرزوق نے مزید کہا کہ اسرائیلی ریاست دراصل نو آبادیاتی دور کا تسلسل ہے جسے تاریخی طور پر افریقہ کے لوگ دہائیوں تک گزرتے آئے ہیں۔
انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ انسانی حقوق کی تنظمیں اور عالمی ادارے اسرائیل کو جنوبی افریقہ میں مروجہ نسل پرستی کا سب سے گھنائونا روپ سمجھتے ہیں۔
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے اعلیٰ عہدیدار نے الجزائر اور جنوبی افریقہ سمیت متعدد افریقی ممالک کی جانب سے قابض اسرائیلی ریاست کو افریقی یونین سے الگ کرنے کی ان تھک کوششوں کی تعریف کی۔