فلسطینی اسیرانکے امور پرنظر رکھنے والے اداروں کے مطابق گذشتہ جنوری کے مہینے میں صہیونی قابضافواج نےفلسطینی شہریوں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 99 بچوں اور 8خواتین سمیت 598 شہریوں کو گرفتار کیا۔ گرفتارہونے والوں کی سب سے زیادہ تعداد بیتالمقدس سے ہے جب کہ دوسرے نمبر پرغرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل اور اس کے بعد جنینسے فلسطینیوں کو زیادہ تعداد میں گرفتار کیا گیا۔
فلسطینی اتھارٹیکے محکمہ اسیران نے ، فلسطینی اسیران کلب، قیدیوں کی دیکھ بھال اور انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والی تنظیم ضمیر ایسوسی ایشن، اور وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر – یروشلم”نے اتوار کو ایک پریس ریلیز میں کہا کہ جنوری 2023ء میں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کے بعد اسرائیلی زندانوں میںقید فلسطینیوں کی تعداد تقریباً 4780 تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں میں 29 خواتین قیدی، 160 نابالغ بچے اور تین کم عمر بچیاں بھی شامل ہیں۔ ان میں 915 انتظامی قیدی، جن میں ایک خاتون اور 5 بچےشامل ہیں۔
بیت المقدس میںجنوری کے دوران گرفتاریوں کی سب سے زیادہ شرح دیکھی گئی۔ جہاں 255 فلسطینیوں کو گرفتار کیاگیا، الخلیل شہر سے 81 اور جینین 62 فلسطینیوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔
ماہ جنوری کے دوران جاری کیےگئے انتظامی حراستی احکامات کی تعداد 260 تک پہنچ گئی، جن میں 103 نئے احکامات اور157 انتظامی قید کی تجدید کے احکامات شامل ہیں۔