دامون جیل میں خواتین قیدیوں کے خلاف اسرائیلی جیل حکام کی پر تشدد کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے شعبہ خواتین نے کہا ہے کہ دامون جیل میں خواتین قیدیوں کے خلاف انتہا پسند قابض اسرائیلی حکومت کی وحشیانہ کارروائیاں، ان کے سامان کی لوٹ مار اور انہیں انفرادی سیلوں میں منتقل کرنا جیل انتظامیہ کی جانب سے منظم دہشت گردی اور انتقام کاروائی ہے۔
ایک بیان میں حماس کی رکن فاطمہ شراب نے کہا ہے کہ خواتین قیدیوں کے خلاف اسرائیل کے یہ اقدامات اپنی سیاسی اور فوجی ناکامی پر پردہ ڈالنے کی ایک مایوس کن کوشش ہے۔
انہوں نے اسرائیلی حکام کو متنبہ کیا کہ ان حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور کہا کہ "خواتین قیدیوں کی پشت پر ایک باعزت اور آزاد مزاحمت ہے جو ذلت اور بے عزتی کو قبول نہیں کرتی۔”
انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں، بین الاقوامی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور ریڈ کراس سے اسرائيلی مظالم رکوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی قیدیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کو بے نقاب کریں،اور اسرائیلی حکام کے خلاف جنگی جرائم پر مقدمہ چلایا جائے۔