حماس کے نمائندے احمد عبدالہادی نے گزشتہ روز بیروت سفارت خانے کے صدر دفتر میں انڈونیشیا کے سفیر ھجریانتو طھاری سے ملاقات کی اور ان سے مسئلۂ فلسطین سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔
لبنان میں قائم حماس کے دفتر نے ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق ملاقات میں تحریک کے میڈیا اور سیاسی تعلقات کے ڈائریکٹر عبدالمجید العوض نے بھی شرکت کی۔ دورانِ ملاقات لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حالات زندگی بھی موضوع بنے۔
دونوں فریقوں نے فلسطین کے حوالے سے ہونے والی تازہ ترین پیش رفت پر بات چیت کی۔ خاص طور پر انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کا قیام زیرِ بحث آیا۔
عبدالہادی نے اسرائیلی حکومت کے جارحانہ اور نسل پرستانہ طرزِ عمل کے نتیجے میں مسئلۂ فلسطین کو لاحق خطرات کے بارے میں اپنے مؤقف کا اعادہ کیا۔ بیت المقدس، مسجدِ اقصیٰ، آباد کاری کی سرگرمیوں، غزہ کی ناکہ بندی اور اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی حالتِ زار پر حالِ دل کہا سنا گیا۔
حماس کے عہدیدار نے انڈونیشیا کے سفیر کو لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے مصائب کی تصویر بھی پیش کی اور پناہ گزینوں کی فلسطین واپسی کے ان کے اصولی مؤقف پر قائم رہنے کی درخواست بھی کی۔
سفیر طھاری نے حماس کے عہدیداروں کا خیرمقدم کیا اور فلسطینی عوام کے حقوق کی فراہمی اور حصولِ انصاف کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے مسجدِ اقصیٰ میں اسرائیلی خلاف ورزیوں اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی جرائم کی مذمت بھی کی۔