جمعه 15/نوامبر/2024

جنین کا قتل عام ہمارے لوگوں کے حوصلے نہیں توڑ سکتا۔ حماس

جمعہ 27-جنوری-2023

حماس کے سینئر رہنا عبدالحکیم حنینی نے جنین شہر اور اس کے پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی قتل عام اور اسپتال پر چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "وحشیانہ جارحیت” اور "اسرائیلی قابض ریاست کی تشددپسند اور دہشت گرد ذہنیت کی عکاسی” قرار دیا ہے۔

ایک بیان میں، حنینی نے کہا کہ جنین اور اس کا پناہ گزین کیمپ ثابت قدمی اور قربانیوں کے قلعے ہیں، وہ یہاں کے لوگوں اور مزاحمتی کاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے بہادری اور جان فشانی سے اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی اور وقار کی راہ میں فلسطینی عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، اور فلسطینی عوام انقلاب کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہ غاصبانہ قبضہ کرنے والی طاقت کو شکست دے کر آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔

 دوسری جانب حماس کے سیاسی بیورو کے رکن ہشام قاسم کا کہنا ہے کہ جنین کا قتل عام اسرائیل کی نئی دائیں بازو کی فاشسٹ حکومت کی ایما پر کیا گیا ہے۔

 ایک بیان میں، قاسم نے کہا کہ جنین کیمپوں میں چھاپے کے دوران اسرائیلی قابض افواج کو شدید مزاحمت کا سامنا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ فلسطینیوں میں مزاحمت کا عزم مضبوط رہے گا اور وہ مہلک اور وحشیانہ طاقت کے استعمال سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔

 انہوں نے کہا کہ یہ نڈر تحریک اسرائیلی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوگی کیونکہ یہ آزادی کے راستے تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے، چاہے کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے ۔

قابض اسرائيلی فوج نے جمعرات کی صبح کم از کم نو فلسطینیوں کو مقبوضہ مغربی کنارے  میں شہید کردیا ۔ گذشتہ سال کے آغاز سے اسرائیلی حملوں میں شدت آنے کے بعد یہ اب تک کا سب سے ہلاکت خیز حملہ ہے۔

فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ جینین پناہ گزین کیمپ پر چھاپے میں 20 افراد بارودی حملے سے زخمی ہوئے ہیں، جسے مقامی میڈیا نے قتل عام قرار دیا۔

شہید ہونے والوں میں ایک معمر خاتون شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں سے چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے اور انہیں اسپتال منتقل کرنے کے  لیے کوشاں ایمبولینسوں اور طبی عملے کو بھی قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے مشکلات کا سامنا رہا۔  

 

مختصر لنک:

کاپی