تفصیلات کے مطابق جنین کیمپ سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ عارف عبدالناصر عارف لحلوح کو آج بدھ کو اس وقت ہلاک کر دیا گیا جب اس نے مبینہ طور پر ایک اسرائیلی گارڈ پر چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کی۔
اسرائیلی "ریسکیو ودآؤٹ بارڈرز” تنظیم نے کہا ہے کہ فوج نے مغربی کنارے میں قلقیلیہ کے مشرق میں فلسطینی زمین پر قائم یہودی بستی "کدومیم” کے قریب ایک فلسطینی نوجوان کو چاقو مارنے کی کوشش کے بہانے گولی مار دی ہے۔
قابض اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ "چاقو سے مسلح ایک فلسطینی کدومیم بستی کے قریب واقع فوجی مقام پر موجود ایک فوجی پر حملہ آور ہوا تاہم وہاں موجود فورس نے فوری طور پر اس پر قابو پالیا” ترجمان کے مطابق واقعے میں کوئی فوجی زخمی نہیں ہوا۔
بعد کی پیش رفت میں، بدھ کی شام، اسرائیلی قابض فوج نے شہید عارف عبدالناصر لحلوح کے والد کو ایک فوجی چوکی سے گرفتار کر لیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق شہید عارف کے والد عبدالناصر لحلوح کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ کام سے واپس آرہے تھے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، مقبوضہ مغربی کنارے میں مزاحمت کاروں نے 21 مزاحمتی کارروائیاں کیں ہیں، جن میں فائرنگ، دھماکہ خیز مواد کا استعمال ، مولوٹوف کاک ٹیل اور فائر کریکر پھینکنے، آباد کاروں کے حملوں کی مزاحمت اور سنگ باری کے متعدد واقعات شامل ہیں۔
فلسطینی انفارمیشن سینٹر "معطی” کے مطابق مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی مزاحمتی کارروائیوں کے دوران ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوا ہے، جب کہ 5 فائرنگ کے واقعات، دو دھماکے اور دو مولوٹوف کاک ٹیل اور فائر کریکر پھینکے جانے کے واقعات کے علاوہ، آباد کاروں اور 9 جگہوں پر قابض فوجیوں کے ساتھ تصادم کی اطلاعات بھی ہیں۔
سال 2023 کے آغاز سے اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد 19 ہو گئی ہے، جن میں 10 کا تعلق جنین سے ہے۔