قابض اسرائیلیحکام نے بیت لحم میں ایک مکان مسمار کر دیا اور آباد کاروں نے قلقیلیہ میں 350درخت کاٹ ڈالے۔
اتوار کی صبحقابض فوج نے بیت لحم کے جنوب میں واقع الخضر قصبے میں ایک مکان مسمار کردیا۔ اسیعلاقے میں چند ماہ قبل بھی مکانات مسمار گئے تھے۔
الخضر قصبے میں نسلی دیوار اور یہودی آباد کاری کے خلاف مزاحمتکرنے والے ایک کارکن احمد صلاح نے بتایا کہ قابض فوج نے برک سلیمان تالاب کے قریبایک شہری اسماعیل صلاح کے لیے لکڑی اور جستی چادروں سے بنے دو کمروں پر مشتمل ایکمکان کو دوبارہ مسمار کر دیا۔
"صلاح”نے بتایا کہ قابض حکام نے اس مکان کو گرا دیا جو شہری نے اپنے دو مکانات کےکھنڈرات پر بنایا تھا، جب کہ انہیں مہینوں قبل بغیر اجازت تعمیر کے بہانے سے مسمارکر دیا گیا تھا۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ آج انہدام کا عمل پرانے گھر کی بنیادوں پر کیا گیا اور اسے زمین سے برابر کردیا گیا۔
گزشتہ سال 2022کے دوران قابض اسرائیلی حکام نے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں تقریباً 950مکانات اور سہولیات کو مسمار کیا، جن میں سے 65 گھروں کو مالکان سے زبردستی خودمسمار کرایا گیا۔
دریں اثنا اتوارکو آباد کاروں نے قلقیلیہ کے مشرق میں جیت گاؤں کی زمین پر تقریباً 350 زیتون کےدرخت کاٹ ڈالے۔
احمد فاروق السدہنے رپورٹ کیا کہ "قدومیم” کالونی کے آباد کاروں نے اس کے بھائی کی زمینسے 350 زیتون کے درخت کاٹ دیے، جن کی عمر 13 سال سے زیادہ تھی اور یہ پھل دار پودےتھے۔