کل اتوار کو یہودی آباد کاروں نے بیت المقدس میں عین سلوان کے داخلیدروازے پر ایک الیکٹرانک گیٹ نصب کردیا تاکہ اسے علاقے اور وادی حلوہ محلے کے نیچےسرنگوں تک جانے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
مقامی ذرائع نے بتایاکہ آباد کاروں کے ایک گروپ نے قابض فوج کی حفاظت میں "ایلعاد” سیٹلمنٹ ایسوسیایشن سے مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں واقع علاقے عین سلوان پر دھاوا بولا۔
یہ سرگرمیاں عینسلوان کے ارد گرد 7 سے زائد دونم پر مشتمل "الحمرا اراضی‘‘ اور گاڑیوں کے لیےپارکنگ لینڈ” پر قبضے کے کئی ہفتے بعد ہوئی ہیں جہاں علاقے میں کھدائی، گیٹلگانے اور پھل دار دختوں کاٹنے اور املاک کو مسمار کیا جا رہا ہے۔
صبح ہوتے ہیدرجنوں آباد کاروں نے اسرائیلی قابض فوج کی سخت حفاظت میں مراکشی دروازے سے مسجداقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔
بیت المقدس کےذرائع نے بتایا کہ یکے بعد دیگرے 140 سے زیادہ آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوابولا، اس کے صحنوں میں اشتعال انگیز دورے کیے اور تلمودی رسمیں ادا کیں۔
قابض فوج کی سختسکیورٹی میں درجنوں آباد کاروں نے قبلی نمازگاہ کی بے حرمتی کی۔
اسی دوران قابضفوج نے مسجد اقصیٰ میں آبادکاروں کی طرف سے بنائی گئی سڑک سے جان بوجھ کر نمازیوںبالخصوص مسجد کی حفاظت پرمامور افراد کو ہٹا دیا۔