شنبه 25/ژانویه/2025

قابض اسرائیلی فوج کی نابلس میں بڑے پیمانے پر مسماری کی کارروائیاں

بدھ 11-دسمبر-2024

نابلس – مرکزاطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج نے بلڈوزروں کی مدد سے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس شہر کے جنوب میں عقربا قصبے کے الطویل گاؤں میں بڑے پیمانے پر مسماری کی کارروائیاں شروع کیں۔ دریں اثنا جبری نقل مکانی کے خطرے سے کفر قلیل قصبے اور بالائی مضافاتی محلوں میں 50 خاندانوں کو خطرہ ہے۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ قابض فوج نے پانچ بلڈوزر کے ہمراہ گاؤں پر دھاوا بول دیا اور بغیر پیشگی انتباہ کے گھروں، زرعی کمروں، بیرکوں اور علاقے کو سپلائی کرنے والے بجلی کے نیٹ ورک کو مسمار کرنا شروع کر دیا۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ الطویل گاؤں کو منظم طریقے سے آباد کاروں اور قابض فوج کے حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے، جس کا مقصد اس کی مزید اراضی پر قبضہ کرنا ہے۔

آبادکاروں کے حملوں میں دو نوجوان عبدالرحمن مہر بنی فضل اور اکیس سالہ محمد ابراہیم بنی جماعہ 15 اپریل کو الطویل گاؤں پر حملے کے دوران شہید کردیا گیا تھا۔ .

اسی تناظر میں الضاحیہ اور کفر قلیل محلوں میں خطرے سے دوچار گھروں کے دفاع کی کمیٹی کے رکن حمدی ابو الحیات نے بتایا کہ کل پیر کو قابض حکام نے 10 مکانات کے مالکان کو مسماری کےنوٹس بھیجے۔ وہ نابلس کے جنوب میں کفر قلیل اور الضحیہ محلے میں 50 خاندانوں کو جبری بے گھر  کرنے سے دوچار کررہے ہیں۔

مسماری کے نوٹس انتہا پسند اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کی جانب سے مغربی کنارے میں آبادکاری کی توسیع کے لیے تقریباً 24,000 دونم فلسطینی اراضی ضبط کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی