قابض اسرائیلی حکاماور سیٹلمنٹ ایسوسی ایشن نے مقبوضہ بیت القدس کے قصبے سلوان میں چند روز قبل قبضےمیں لی گئی الحمرا کی اراضی کی کھدائی کا کام جاری رکھا ہوا ہے۔
بیت المقدس کےذرائع نے بتایا کہ قابض بلڈوزراتوار کی صبح سے عین سلوان مسجد کے شمال میں زمین میںبلڈوزنگ کا کام کر رہے ہیں۔
اسی دوران قابضفوج نے سلوان میں وادی الربابہ محلے میں شقیر خاندان کے گھر پر دھاوا بول کر اس کیتلاشی لی اور وہاں کے مکینوں کو دہشت زدہ کیا، نوجوانوں اور گاڑیوں کو روک کر شہریوںکی شناخت پریڈ کی۔
ایلعاد سیٹلمنٹتنظیم نے اپنے آفیشل پیج پر برکات الحمرا کی سرزمین میں کی کھدائی شروع کرنے کااعلان کیا، جسے اس نے گذشتہ منگل کی صبح سلوان میں طاقت کے ذریعے قبضے میں لے لیا۔
یہ زمین سٹرٹیجکاہمیت کی حامل ہے، مذہبی، جغرافیائی، تاریخی اور آثار قدیمہ کے لحاظ سے اہمیت کیحامل اس قطعہ اراضی کا رقبہ 5 دونم ہے۔ آباد کاروں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے آٹھویںصدی قبل مسیح سے حزقیاہ کا تالاب ملا تھا۔
الحمرا کی زمینتاریخی عین سلوان کے پانی کے نظام کا حصہ تھی۔ یہ اصل میں قدیم القدس کے باشندوں کیخدمت کے لیے العین اور الاقصیٰ کا پانی جمع کرنے کے لیے دو عظیم تالاب تھے۔
زمین کا تعلق شفابخش معجزات سے ہے جو پیغمبر خدا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو عین سلوان کے قریب لایاگیا تھا۔ القدس کے یمانی دروازے سے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم معراج کےموقعے پر القدس میں داخل ہوئے۔ اس کا تعلق اقصیٰ کے جنوبی ڈھلوان پر حضرت ایوب علیہالسلام کے ساتھ بھی نسبت ہے۔