چهارشنبه 30/آوریل/2025

مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں 48 سیاسی قیدی

بدھ 28-دسمبر-2022

فلسطینی اتھارٹیکی سکیورٹی سروسز مغربی کنارے میں سیاسی بنیادوں پر گرفتاریاں جاری رکھے ہوئے ہیں،طلباء، مزاحمتی کاکنوں، سیاسی اور سماجی کارکنوں اور رہائی پانے والے قیدیوں کو انکی سیاسی آراء اور رجحانات کی بنیاد پر نشانہ بنایا جاتا ہے۔

حریہ نیوز کےمطابق انسانی حقوق کے کارکنوں نے قابض فوج کے خلاف مزاحمت کاروں کی مدد کرنے کےالزام میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت 48 شہریوں کی حکام کی مسلسل گرفتاری کی نشاندہیکی ہے۔

فلسطینی اتھارٹیکی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں نابلس اور الخلیل سرفہرست ہیں۔ نابلس  کے24 اورالخلیل 12 شہری سیاسی بنیادوں پر قید ہیں۔

حراست میں لیےگئے افراد میں بیت لحم سے 4، رام اللہ سے 4، جنین سے دو، القدس سے ایک اور طوباسکا ایک شہری شامل ہے۔

گذشتہ رات حکامنے رہائی پانے والے قیدی نادر مساد کو نابلس کے قصبے برقین سے اس کے خاندان کے گھرپر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا۔

مساد نے 9 سالقابض جیلوں میں گذارے اور وہ قسام کے دو شہیدوں محمود اور محمد مساد کے بھائی ہیںاور ان کے ہاں دو روز قبل ایک بچہ پیدا ہوا تھا۔

فلسطینی اتھارٹیکے حکام صحت کی خرابی کی باوجود اریحا کے ذبح خانے  میں مصعب اشتیہ اور اس کے ساتھی عمید طبیلا کو102 دن سے قید کیے ہوئے ہیں۔

ایک متعلقہ سیاقو سباق میں گذشتہ روز نابلس میں اتھارٹی کے حکام نے ڈاکٹر مروان محمد الاقرع کوطلب کیے جانے کے بعد گرفتار کر لیا۔ اس کے علاوہ دو بھائیوں محمد یوسف دیریہ اور یونسیوسف دیریا کو بھی گرفتار کر لیا۔

حکام نے الخلیل یونیورسٹیمیں دو طالب علموں کو حراست میں لے رکھا ہے۔ نورالدین القاضی کو 15ویں دن اور دیرالفاخوریکو 8ویں دن بھی حراست میں رکھا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی