مراکش کی ’اتھارٹیفار دی سپورٹ آف دی نیشنز کاز‘ نے مراکش کے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلیریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے والے عناصر محاصرہ کریں اور انہیں تمام محاذوںاور تمام شعبوں میں تعلقات معمول پر لانے سے روکیں۔
مراکش کی حکومتاور صیہونی ریاست کے درمیان معمول کے معاہدے پر دستخط کی دوسری سالگرہ کے موقع پرایک بیان میں مراکش کی کمیٹی نے "نارملائزیشن کرنے والی مراکشی حکومت”۔بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے ایسے کارکنوں اور تنظیموں کو دبانے کیکوشش کی جا رہی ہے جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی مخالفت یا مذمت کرتےہیں۔
بیان میں کہا گیاہے کہ ہم حکومت اور اس کی پارلیمانی اکثریت کی طرف سے ذلت اور رسوائی کے معاہدوں کیتوثیق کرنے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
اس نے قومی قوتوںسے مطالبہ کیا کہ وہ گودام کے بوجھ سے باہر نکلیں اور اسرائیل کے ساتھ تعلقاتمعمول پر آنے کی واضح اور صاف الفاظ میں مذمت کریں۔
اس نے فلسطینیقوم اور اس کے جائز حقوق کےمطالبے کو مزید سختی سے پکڑنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ فلسطینی قوم بدترین ظلم کا شکار ہے۔ مراکشی حکومت اور عوام کو ظالم کے ساتھدوستی کے بجائے فلسطینی قوم کی ثابت قدمی اور اس کی صفوں میں اتحاد کے لیے مددکرنا ہوگی۔