جنین پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے مزاحمتی جنگجو 23 سالہ تامر عزمی نشرتی آج خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ وہ چند روز قبل ایک جھڑپ میں شدید زخمی ہوئے تھے۔
شہید نشرتی کا رام اللہ کے الاستشاری اسپتال میں علاج جاری تھا۔ دورانِ علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت پا گئے۔
جنین میں فلسطینی قومی شخصیات اور مزاحمتی کارکنان نے نشرتی کی شہادت پر اظہارِ تعزیت کیا اور انہیں شایانِ شان طریقے سے سفرِ آخرت پر روانہ کیا
سماجی رابطوں کی ویب گاہوں پر شہید کی ایک تصویر شائع ہوئی ہے جس میں وہ ہتھیار اٹھائے سیاہ وردی میں ملبوس ہیں۔ اسلامی جہاد کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ سے تعلق کا اظہار سر پر پہنی پٹی سے ہو رہا ہے۔