فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے لبنان کی ٹیبل ٹینس کی کھلاڑی کے ورلڈ ٹیبل ٹینس ٹورنامنٹ میں اسرائیلی کھلاڑی کے مقابل نہ آنے سے گریز کرنے کے لیے دستبرداری کے فیصلے کی تحسین کی ہے۔
واضح رہے یہ ٹورنامنٹ پرتگال میں ہورہا ہے۔ لبنان کی طرف سے 11 سالہ بسان شیری کو اس ٹورنامنٹ ٹیبل ٹینس چمپئین شپ میں لبنان کی نمائندگی کرنا تھی۔ لیکن بسان شیری نے محض اس لیے شرکت سے خود کو پیچھے ہٹا لیا کہ اس کے مقابل اسرائیل کی کھلاڑی کو آنا تھا۔
حماس کے ترجمان جہاد طٰہ لبنانی نوعمر کھلاڑی کے اس فیصلے کو اپنے بیان میں سراہتے ہوئے کہا ہے کہ عرب دنیا کا ہر بچہ ‘فلسطین کا’ کے ساتھ غیر معمولی کمٹمنٹ رکھتا ہے۔
بسان شیری کا خود کو ایک بین الاقوامی چمپئین شپ سے محض اسرائیلی کے بارے میں اپنے جذبات کے باعث دستبردار کرلینا اس امر کی گواہی ہے کہ لبنان کے لوگ کس قدر نجیب ہیں اور اسرائیل کے بارے میں عرب موقف کی عکاسی کرتا ہے۔
اس سے قبل اسی ماہ ٹینس کے لبنانی کھلاڑی محمد عطایا نے قبرص میں ٹینس کی بین الاقوامی چمپئین شپ کا حصہ بننے سے انکار کر دیا کہ وہ اسرائیل کے کھلاڑی کے ساتھ مقابلہ کر کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا تاثر پیدا ہوتا۔
لبنانی کھلاڑیوں کے علاوہ بھی ایسا کئی بار ہو چکا ہے کہ مختلف عرب اور اسلامی ملکوں کے کھلاڑیوں نے اسرائیلی کھلاڑیوں کی وجہ سے کھیلوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔