ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ ان کا ملک فلسطین اور لبنان سمیت عرب علاقوں مزاحمتی قوتوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ علی خامنہ ای نے یہ بات ہفتے کے روز اپنے ایک خطاب کے دوران کہی ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے کہا یہ ان کا ایمان ہے کہ نوآبادیاتی ان کے ملک کے خلاف اس لیے سازش کر رہی ہیں کہ ایران قدرت وسائل اور اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے مغرب اور مشرق کے سنگم پر ہے۔ اس کی یہ اہمیت ان کے لیے ناقابل برداشت ہے۔
سپریم لیڈر نے مغربی دنیا پر الزائم عاید کرتے ہوئے کہا وہ ان دنوں ایرانی حکومت کو اتار پھینکنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن اپنی اس کوشش میں مسلسل ناکام ہو رہی ہے۔
علی خامنہ ای نے کہا ‘ ایران کے حوالے سے جوہری معاہدہ ایران کو اپنے دفاع کے حق سے محروم کرنے کے لیے تھا۔ تاہم ایرانی عوام کبھی بھی اپنی فوجی قوت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔’
انہوں نے جوہری معاہدے کے پس منظر میں کہا جب ہم معاہدے کے تقاضے پورے کر رہے تھے تو امریکہ نے اس معاہدے کو توڑادیا۔ ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ ایران اپنے دفاع سے دستبردار ہو جائے۔ ان کا یہ مقصد کبھی پورا نہیں ہو سکے گا۔