ملائشیا کے بادشاہ نے پارلیمان کے حالیہ انتخابات میں کسی بھی جماعت کےاکثریت نہ کر سکنے کے بعد پیدا شدہ سیاسی تعطل کا خاتمہ کرتے ہوئے 82 نشستیں حاصل کے نے والی جماعت کے سربراہ انور ابراہیم کو وزیر اعظم نامزد کر دیا ہے۔
انور ابراہیم اس سے پہلے قائد حزب اختلاف کے طور پر کام کر رہے تھے۔ شاہی محل کی طرف سے جمعرات کے روز باقاعدہ ایک فرمان جاری کیا گیا ہے، جس میں انور ابراہیم کو وزیر اعظم نامزد کر دیا ہے۔
شاہی فرمان میں کہا گیا ہے ‘عزت مآب بادشاہ سلامت نے انور ابراہیم کو وزیر اعظم مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ وہ ملک کے 10ویں وزیر اعظم ہوں گے۔’
اس سے قبل ملائیشین بادشاہ سلطان عبداللہ احمد شاہ نے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین اور انور ابراہم دونوں کو ملاقات کے لیے بلایا تھا۔ واضح رہے ملائیشین پارلیمنٹ میں وزارت عظمیٰ کے منصب تک پہنچنے کے لیے 112 نشستیں مطلوب ہوتی ہیں۔
لیکن کوئی بھی جماعت مطلوبہ نشستیں نہ حاصل کر سکی۔ انور ابراہیم کی جماعت نے 82 نشستیں جبکہ محی الدین یاسین کی جماعت نے 73 نشستیں حاصل کیں۔
محی الدین یاسین نے اخباری کارکنوں سے بات کرتے ہو کہا ہے کہ چونکہ کسی بھی جماعت کو پارلیمنٹ میں کسی جماعت کی اکثریت نہیں ملی ہے اس لیے بادشاہ نے ابتداً کہا تھا کہ انور ابراہیم اور میں مل کر حکومت بنا لیں۔