شنبه 22/مارس/2025

ملائیشیا اور ترکیہ کا فلسطینی علاقوں پر غاصبانہ صہیونی تسلط ختم کرنے اور غزہ کی تعمیر نوکا مطالبہ

منگل 11-فروری-2025

کوالالمپور – مرکزاطلاعات فلسطین

ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے آسیان ممالک کو متحرک کرنے کا عہد کیا ہے جب کہ ترک صدر رجب طیب ایردآن نے آسیان ممالک سے غزہ کو انسانی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

کوالالمپور میں منگل کو ابراہیم اور ایروآن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں انور ابراہیم نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری میں اسرائیل کی ناکامی اور فلسطینیوں کے خلاف اس کی مسلسل جارحانہ پالیسیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم غزہ کی تعمیر نو کے لیے آسیان ممالک کو متحرک کرنے کے لیے کام کریں گے۔

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہا ہے۔

ایردوآن نے وضاحت کی کہ اسرائیل کو فلسطینی علاقوں پر اپنا قبضہ ختم کرنا ہوگا۔ وہاں ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنا ہوگا ۔انہوں نے "1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد، خودمختار اور جغرافیائی طور پر مربوط فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا، جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو”.

ایردوآن نے آسیان کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کو ضروری انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تعاون کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترکیہ غزہ اور فلسطین کے حوالے سے ملائیشیا کے مؤقف کیو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

امداد کے حوالے سے ایردوآن نے زور دے کر کہا کہ ترکیہ اب تک 100 سے زائد بحری جہاز فلسطین بھیج چکا ہے اور یہ کوششیں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہیں۔

جنگ بندی کے باوجود قابض اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں پر تقریباً روزانہ فائرنگ کرتی ہے جس کے نتیجے میں بچے اور بوڑھے سمیت شہید اور زخمی ہوتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی