جمعه 15/نوامبر/2024

یوکرین کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے تحت روس کے 9 قیدیوں کی رہائی

اتوار 27-نومبر-2022

روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے گذشتہ مذاکرات پر عمل درآمد کرتے ہوئے روس نے ہفتے کے روز یوکرین سے اپنے 9 فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان نو فوجیوں کو روسی سرزمین پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں کی صحت خراب تھی، جنہیں یوکرین کی سرزمین پر موت کے خطرے کا سامنا تھا۔

جہاں تک لڑائی کی پیشرفت کا تعلق ہے توروسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ فوج نے کوبیانسک محور میں نووسیلوفسکی قصبے میں حملہ کرنے کی یوکرینی کوشش کا جواب دیا جس کی وجہ سے 30 سے زیادہ یوکرینی فوجی ہلاک ہوئے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روسی افواج نے ڈونیٹسک کے 3 علاقوں میں یوکرین کے کئی حملوں کو پسپا کیا، جس میں 70 یوکرینی فوجی ہلاک ہوئے۔

دوسری طرف وکرین کی فوج نے اعلان کیا کہ تبادلے کے معاہدے کے نتیجے میں 3 شہریوں سمیت 12 افراد کو بازیاب کرایا گیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ باخبر ذرائع نے پہلے اطلاع دی تھی کہ روس اور یوکرین کے نمائندوں نے گذشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات میں ملاقات کی تھی جس میں جنگی قیدیوں کے تبادلے اور یوکرین پائپ لائن کے ذریعے ایشیا اور افریقہ کو روسی امونیا کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کے امکان پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات گذشتہ مارچ سے معطل ہیں اور اس کے بڑے نتائج نہیں نکلے بلکہ ان مذاکرات کےنتائج قیدیوں کے محدود تبادلے تک محدود تھے۔ بعض مقامات پر شہریوں کے محفوظ انخلا کے لیے دونوں متحارب افواج کے درمیان اتفاق ہوا۔

تاہم، قیدیوں کی رہائی کے لیے آخری کارروائی اکتوبر کے اوائل میں سعودی سرپرستی میں ہوئی۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ثالثی میں روس پر زور دیا گیا کہ وہ مراکش، امریکا، برطانیہ، سویڈن اور کروشیا کے 10 قیدیوں کو رہا کرے۔ سعودی ولی عہد کی کوششیں رنگ لائیں اور یوکرین اور روس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی ایک ڈیل ہوئی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی