چهارشنبه 30/آوریل/2025

شاباک کا موبائل فون کے ذریعےصحافیوں کی جاسوسی کا اعتراف

اتوار 13-نومبر-2022

اسرائیلی جنرل سکیورٹیسروس (شن بیٹ) نے اعتراف کیا کہ اس نے موبائل فون کمپنیوں کے پاس موجود مواصلاتی ڈیٹاکے ذریعے صحافیوں کی جاسوسی کی ہے۔

اسرائیلی امور کےلیے سبسطیا ویب سائٹ کی طرف سے شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق شن بیٹ نے اسڈیٹا کو نہ صرف سکیورٹی تحقیقات میں بلکہ مجرمانہ واقعات کی تحقیقات میں استعمال کیا۔

اس خلاف ورزی کاانکشاف صہیونی پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے "اسرائیل میں شہری حقوق کی تنظیم”کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ایک درخواست کے جواب میں سامنے آیا ہے۔

موبائل فون کا ڈیٹاایک ذخیرہ میں محفوظ کیا جاتا ہے، جسے وہ "ٹول” کہتے ہیں۔ اس میں موجودمعلومات میں وہ جگہیں شامل ہوتی ہیں جہاں صحافی رہا ہوتا ہے، اس کی گفتگو، ان کادورانیہ اور دیگر معلومات ہوتی ہیں۔

درخواست کے ذریعےایسوسی ایشن فار سول رائٹس نے شن بیٹ قانون کی ایک شق کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیاجو اسرائیلی موبائل فون کمپنیوں کو فون پر ہونے والی کسی بھی گفتگو یا پیغام کےبارے میں معلومات شن بیٹ کو دینے کا پابند کرتی ہے۔

شن بیٹ قانون2002 میں نافذ کیا گیا تھا، جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ اپنے مشنز (جرائم)کو کنٹرول کرنے کے لیے موبائل فون سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہیں۔

’ایسوسی ایشن فارسول رائٹس کی پٹیشن‘ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ شق میں آئینی خامیاں ہیں جس کی وجہپرائیویسی کو نشانہ بنانے کے حوالے سے اس میں وضاحت نہیں کی گئی۔ یہ کہ یہ شق شن بیٹکو جو اختیارات دیتی ہے وہ اسرائیل کی سلامتی کی ضروریات سے زیادہ ہے۔

مختصر لنک:

کاپی