صیہونی وزیر دفاعبینی گینٹز نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی گوریلا کارروائیوں کوروکنا اسرائیلی فوج کے لیے ممکن نہیں۔
گینٹز نے عبرانیچینل 14 کے ذریعے اتوار کو جاری کیے گئے بیانات میں کہا کہ مغربی کنارے کی صورتحال پیچیدہ ہےاور جو قیمتیں ادا کی جا رہی ہیں وہ تکلیف دہ اور مشکل ہیں۔ انہوں نےفلسطینی اتھارٹی کے ساتھ "سکیورٹی کوآرڈینیشن” جاری رکھنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہفوج کے سامنے بہت بڑے اور وسیع چیلنجز ہیں، جو اپنی مشکلات کے باوجود "ان کامقابلہ کرنے اور انہیں شکست دینے” کی صلاحیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہمغربی کنارے میں روزانہ مسلح کارروائیاں کی جاتی ہیں اور حالیہ مہینوں میں ان میںنمایاں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے اس نےپورے خطے میں اپنی افواج کی موجودگی اور تعیناتی کو مضبوط کیا ہے اور "ہم نےجارحانہ کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے اور بہت سے پیشگی کارروائیاں کی ہیں، ہم اپنیکوششوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔”
انہوں نے مزیدکہا کہ فلسطینی اتھارٹی مغربی کنارے میں سکیورٹی کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیےقابض فوج کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ "اسرائیل کے شہریوں کے دفاع کے لیے”صرف فلسطینی اتھارٹی کے سکیورٹی کورآڈینیشن پر اس پر انحصار نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمفلسطینیوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ سکیورٹی کو مربوط کر رہے ہیں، ہمارے پاس جو انٹیلیجنس ہے وہ درست ہیں۔ ہماری انٹیلی جنس یہ تسلیم کرتی ہیں کہ فلسطینیوں کی گوریلاکارروائیوں کو نہیں روکا جا سکتا۔
ہفتے کی شام فلسطینیمحمد الجبعری نے الخلیل کے مشرق میں واقع "کریات اربع” بستی کے داخلیدروازے کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ کی جس میں ایک آباد کار ہلاک اور پانچ دیگر زخمیہوئے۔