جمعرات کو عبرانیمیڈیا نے کہا ہے قابض فوج اور بحرین، متحدہ عرب امارات اور امریکا کی فوجوں کےچھاتہ بردار یونٹوں کے فوجیوں نے بدھ کو بحرین میں مشترکہ لینڈنگ آپریشن میں حصہ لیا۔
عبرانی "واللا”ویب سائٹ نے "قدس پریس” کے ترجمہ کے مطابق تین باخبر ذرائع کا حوالہ دیتےہوئے کہا ہے کہ "مشترکہ پیراشوٹ لینڈنگ قابض اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے ابراہیمیمعاہدے پر دستخط کی دو سالہ سالگرہ کے موقع پر کی گئی ہے۔
سائٹ نے مزید کہاہے کہ "یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیلی چھاتہ برداروں نے خلیج میں کسی عرب ملک میںلینڈنگ کی ہے۔ اس کا مقصد امریکا، اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے درمیانفوجی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
ویب سائٹ نےنشاندہی کی کہ بحرین میں اسرائیلی سفیر ایتان ناح نے امریکی سفیر کے ساتھ مل کرمشترکہ لینڈنگ کا جائزہ لینے کی تقریب میں شرکت کی۔
عبرانی ویب سائٹنے مزید کہا کہ چھاتہ برداروں کی لینڈنگ امریکی فضائیہ کے ایک (ہرکولیس) طیارے سےہوئی۔”
قابل ذکر ہے کہعبرانی میڈیا کے مطابق 25 افسران اور فوجیوں پر مشتمل اسرائیلی وفد رواں ہفتے کےآغاز میں بحرین پہنچا تھا۔
قابض فوج کےترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی وفد کے ارکان نے بحرین کے دورے کے دوران ایک استقبالیہمیں شرکت کی اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے بات چیت کی۔
چار عرب ممالک یعنیمتحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش نے 2020 میں امریکہ کی ثالثی میں”اسرائیل” کے ساتھ امن معاہدوں پر دستخط کیے اور انہیں "ابراہیمیمعاہدہ” کہا گیا۔ ان سے قبل مصر 1978ء اور اردن 1994ء میں صہیونی ریاست میںمعاہدے کرچکے ہیں۔