عرب پارلیمنٹ نےکہاہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس پر اسرائیلی قوج کا محاصرہتمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ عرب پارلیمان نےعالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ 10 دن سے زائد عرصے سے جاری محاصرے کو ختم کرنےکے لیے مداخلت کرے۔
ایک پریس بیان میںجمعہ کے روزعرب پارلیمنٹ نے کہا کہ محاصرے کی وجہ سے اقتصادی صورت حال میں تیزی سےبگاڑ پیدا ہوا اورشہر کے لوگوں کے لیے روز مرہ تکالیف میں اضافہ ہوا ہے اور انہیںاپنی معمول کی زندگی گزارنے سے روک دیا گیا ہے۔
عرب پارلیمنٹ نےزور دے کر کہا کہ محاصرے کی وجہ سے نابلس گورنری میں جو المناک حالات ہیں، ان میںعالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سے فوری اور فیصلہ کن موقف اختیار کرنے کی ضرورتہے تاکہ وہ ان خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اپنی اخلاقی، قانونی اور سیاسی ذمہ داریاںادا کرسکے۔
انہوں نے انسانیحقوق کونسل، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اور متعلقہ اداروں سےمطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کے غیر انسانیعمل کو روکیں۔
عرب پارلیمنٹ نےمتعدد اداروں کی جانب سے شروع کیے گئے اقدامات کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا، جسکا مقصد نابلس پر ناجائز محاصرہ ختم کرنا،علاقے کے لوگوں کو اپنی معمول کی زندگیگزارنے میں مدد فراہم کرنا، اور اس محاصرے کی وجہ سے ابتر ہونے والی بنیادی خدماتتک ان کی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ .
عرب پارلیمنٹ نےاپنے بیان میں مقبوضہ بیت المقدس میں موجود مقامی باشندوں کی استقامت اور ثابتقدمی کو سراہا اور ان کے ساتھ یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔ پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کے فلسطینیباشندے قابض طاقت کے جرائم کے سامنے اپنی ثابت کے ذریعے کررہے ہیں۔