الاسری میڈیا آفس نے بتایا ہے کہ سرطان میں مبتلا قیدی ناصر ابو حامد کو رملہ جیل سے اساف ھروفیہ ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
فلسطینی کمیشن برائے اسیران اور سابق اسیران نے تصدیق کی ہے کہ ابو حامد کو سینے، کمر اور پیٹ میں شدید درد ہونے کے بعد فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا۔
صحت کی تشویش ناک حالت کے باوجود، اسرائیلی قابض اتھارٹی اب بھی ابو حامد کو رہا کرنے سے انکاری ہے۔
حال ہی میں، زیرِ حراست افراد کے کمیشن نے خبر دی تھی کہ سرطان ابو حامد کے جسم کے دیگر حصوں بشمول دماغ اور ہڈیوں میں پھیل چکا ہے۔قیدی وزن میں تیزی سے کمی، پورے جسم میں شدید درد اور پٹھوں کی مسلسل کمزوری کا شکار ہیں۔
چند ماہ قبل ابو حامد کے پھیپھڑوں میں تکلیف ہوئی تھی لیکن اسرائیلی جیل سروس نے ہسپتال منتقلی میں تاخیر اور مسلسل اس مسئلے کو نظر انداز کیا۔
یاد رہے، رام اللہ کے العماری مہاجر کیمپ سے تعلق رکھنے والے 49 سالہ ابو حامد 2002 سے جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔