حماس تحریک نے مغربی کنارے میں بیت سیرا فوجی چیک پوسٹ کے نزدیک اسرائیلی کو چاقو مارنے کے واقعات کی تحسین کی ہے۔ اس نوعیت کے واقعات مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے سے تنگ آئے لوگوں کی وجہ سے ہونے لگے ہیں۔
مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری، گرفتاریاں اور زمینوں پر قبضے کی اسرائیلی کارروائیاں بہت بڑھ چکی ہیں۔ ناجائز یہودی بستیوں کی تعمیر میں بھی اضافہ ہو چکا ہے۔ حتیٰ کہ یہودی آبادا کار بھی فلسطینیوں پر حملے کر رہے ہیں۔ جس پر فلسطینیوں میں غم و غصہ بڑھ چکا ہے۔
حماس نے ان واقعات کے رد عمل میں فلسطینوں کی طرف سے اسرائیلی کو نشانہ بناے کی تعریف کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے۔
یہودی آباد کاروں کو نشانہ بنانے کا تازہ واقعہ جمعرات کی صبح پیش آیا تھا۔ فلسطینی نوجوان کے اس حملے میں بیت سیر کے نزدیک آٹھ یہودی آباد کار زخمی ہوئے تھے، تاہم اس نوجوان کو اسرائیلی پولیس کے ایک ایسے اہلکار نے حملہ کر کے شہید کر دیا جو پولیس ڈوٹی پر موجود نہیں تھا۔
فلسطینی نوجوان تنگ آکر اپنی مزاحمتی سرگرمیوں میں تیزی لارہی ہے۔ تاکہ اسرائیلی دہشت گردی کو روکا جا سکے۔ اس چاقو مارنے کے واقعے کے بعد یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں بڑی کارروائی کا منصوبہ بنایا ہے۔
حماس کی طرف سے نوجوانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اسرائیلی مظالم کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں کو تیز کر دیں۔ حماس نے شہید ہونے والے فلسطینی کی قربانی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔