اسرائیلی قابض فوج کی صبح سویرے کی گئی یلغار کے دوران اندھا دھند آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد یطا میں قابض اور فلسطینیوں کے درمیان تصادم شروع ہو گیا۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے بھاری شیلنگ کے جواب میں فلسطینی نوجوانوں نے پتھراو شروع کر دیا۔
پتھراو سے اسرائیلی فوجی جیپوں کو نشانہ بنایا گیا۔ قابض فوج نے تین فلسطینی زیر حراست لیا گیا۔ ان میں دو وہ لوگ شامل تھے جو اس سے قبل بھی اسرائیلی قید میں رہ چکے ہیں۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے کئی افراد کو تفتیشی مقاصد کےبھی لے جایا گیا۔
الخلیل کے علاقے سامو ٹاون سے رکن پارلیمنٹ باسم زعاریر کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا اور انہیں گرفتار کرنے کی دھمکی دی۔ دریں اثنا فلسطینی مظاہرین نے بیت عمار کے نزددیک فوجی واچ ٹاور کو پتھراوکا نشانہ بنایا۔
نابلس کے علاقے میں بھی قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ مقامی لوگوں کا تصادم رات بھر چلتا رہا۔ اس تصادم میں زیادہ وہ علاقہ لپیٹ میں آیا آثار قدیمہ کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے۔
دریں اثنا دہیشہ کے علاقے میں بھی فوجی کارروائی کر کے ایک فلسطینی نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ یہ گرفتاری بیت لحم میں قائم پناہ گزین کیمپ سے ہوئی ہے۔ ماضی میں نظر بند رہ چکے ایک فلسطینی کو نور شمس کیمپ سے حراست میں لیا گیا۔
اسرائیلی قابض فوج نے تواتر کےساتھ فلسطینی عوام کے خلاف کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے ، چھاپے اور دھاوے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ خصوصا مغربی کنارے کے علاقے میں مختلف بستیون اور شہروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اسرائیلی قابض فوج کی ان کارروائیوں کے نتیجے میں 4500 فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں ہیں۔ ان میں 32 خواتین، 180 بچے اور 743 نظربند کیے گئے فلسطینی شامل ہیں۔