منگل کواسرائیلیقابض افواج نے الخلیل کے جنوب میں مسافر یتا میں ایک مکان اور پانی کے کنویں پرکام کی معطلی اور زرعی سہولیات کو ہٹانے کے نوٹس جاری کیے گئے۔
مسافر یتا اورجنوبی الخلیل کے پہاڑوں میں تحفظ اور لچک کی کمیٹیوں کے کوآرڈینیٹر فواد العمور نےمیڈیا کے بیانات میں کہا کہ "قابض افواج نے مسافر یتا پر چھاپہ مارا اور جمالحزازی کو زیر تعمیر پانی کے کنویں میں کام روکنے کا نوٹس جاری کیا۔۔ اس کے علاوہخلیل نواجہ کو اپنے 150 مربع میٹر کے گھر میں کام بند کرنے کا حکم دیا گیا۔
احمد نوازہ اورعلی شاہین کو زرعی سہولیات کے خاتمے کے بارے میں زبانی طور پر مطلع کیا اور شہریمحمد حسین نواجہ کو انٹیلی جنس کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ1999 میں قابض حکام نے "مسافر یتا” کے تقریباً 700 فلسطینی باشندوں کوان کے دعوے کے مطابق "غیر قانونی شوٹنگ ایریا میں رہائش” کی وجہ سے بےدخلی کے احکامات جاری کیے تھے۔
اس کے بعد سے مسافریتا کی کمیونٹیز کو مسلسل آپریشنز اور مسمار کرنے کے احکامات کی متعدد لہروں کانشانہ بنایا گیا ہے۔ حتیٰ کہ ان کےگھروں پر براہ راست حملوں کی بھی کوششیں کی گئیں۔