کل بدھ کے روزفلسطینی خاتون رہ نما منا حسین قعدان اسرائیلی جیل سے رہا ہونے کے بعد اپنے گھر پہنچگئیں۔ 50 سالہ منا حسینقعدان کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے جنوبی علاقے عرابہ سے ہے۔ وہ مسلسل 18ماہ تک اسرائیلی زندانوںمیں قید رہی ہیں۔
منا قعدان کوقابض فوج نے 12 اپریل 2021ء کو حراست میں لیا تھا۔ان کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران جب ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی توقابض فوج نے وہاں بڑے پیمانے پر توڑپھوڑ اور لوٹ مار بھی کی تھی۔
منا قعدان نےرہائی کے بعد اسرائیلی عقوبت خانوں کی صورت حال کے بارے میں بتایا کہ خواتینقیدیوں کے ساتھ منظم انداز میں غیرمنصفانہ سلوک کیا جاتا ہے اور ان کی بنیادیانسانی حقوق پامال کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہاسرائیلی دشمن ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اسیرات کو قید تنہائی میں ڈال رہا ہےتاکہ فلسطینی قوم اور ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے عزم کو توڑا جا سکے مگر دشمن کےتمام مکروہ ہتھکنڈے ہمارے عزم اور ارادے کو کمزور نہیں کرسکتے۔ خود منا قعدان کوبھی دوران حراست مسلسل 27 دنتک قید تنہائی میں رکھا گیا۔ اس کے بعد اسے دامون نامی بدنام زمانہ حراستی مرکزمنتقل کردیا گیا۔