جمعه 15/نوامبر/2024

عراق میں عالمی کانفرنس، فلسطینی کاز کی ہرسطح پرحمایت کا مطالبہ

جمعرات 8-ستمبر-2022

عراق کے مذہبیاہمیت کے حامل تاریخی شہر کربلا میں فلسطینی قوم کے نصب العین کی حمایت اوراسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کےخلاف منعقدہ کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی۔کانفرنس میں 60 ممالک کیسرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

بدھ کے روز عراقی شہر کربلا نے "الاقصیٰ کیبین الاقوامی پکار” کے عنوان سے ایک کانفرنس اختتام پذیر۔ دو روز تک جاریرہنے والی اس کانفرنس میں 60 ممالک سے مدعو کی گئی شخصیات نے شرکت کی۔

کانفرنس کےاعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کی قابض اسرائیل کےخلاف مسلح مزاحمت کیحمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے فلسطینیقوم کے نصب العین کے انسانی اور اسلامی جہتوں پر بھی زور دیا۔ اعلامیے میں اسرائیلکے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو جرم قرار دینے کا مطالبہ کیا اور زور دیا کہ مظلومفلسطینی قوم کے خلاف ناانصافی اور ظلم کے گھناؤنیہتھکنڈے بند کرائے جائیں۔

عراقی افتا کونسلکے ترجمان شیخ عامر البیتانی نے کانفرنس میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ الکقدسالشریف اور الاقصیٰ وقت کے ساتھ ہماری نظرمیں ہیں ۔ ہم جانتے ہیں کہ عرب حکمرانوں کا کوئی فیصلہ نہیں ہے۔ ، خاص طور پر اسرائیل کو تسلیم کرنے والے ممالک فلسطینی کازکو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

لبنان میں مسلماسکالرز ایسوسی ایشن کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین الشیخ غازی حنینا نے زور دے کرکہا کہ ہمیں فلسطین کے ساتھ رہنا چاہئے۔ انہوں نے قابض دشمن کے خلاف فلسطینی قومکی تحریک مزاحمت کی حمایت جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہفلسطینی قوم کو اپنی آزادی کی تحریک کے لیے مسلح کرنے کی ضرورت ہے۔

مصر کی جامعہالازھر کے ایک سرکردہ اسکالرمنصور مندرو نے کہا کہ مسجد اقصیٰ مسلم امہ کی امیداور اس کا اعزاز ہے۔

کانفرنس کے شرکاءنے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی مزاحمت فلسطین اور تمام مسلم ممالک میں باقی ہے۔ یہکہ مذاہب اور مذہبی لوگوں کا فرض ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے نصب العین کی حمایت کریں۔

مختصر لنک:

کاپی