صنعاء – مرکزاطلاعات فلسطین
یمن کی انصار اللہ تحریک نے غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرکے دوسرے ملکوں میں منتقل کرنے کی امریکی حکومت کی سازش کی شدید مذمت کی ہے۔ انصاراللہ کے سرکاری ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا کہ "فلسطینی عوام کو ہمسایہ ممالک میں بے گھر کرنے کی بات کرنا خطے کے لیے سنگین خطرہ ہے۔اسے فلسطین عوام، عرب دنیا اور عالمی برادری نے مسترد کر دیا ہے‘‘۔
عبدالسلام نے مزید کہا کہ "امریکہ بین الاقوامی قوانین کے دائرے سے باہر ٹویٹ کر رہا ہے۔ وہ فلسطینی کاز کو ختم کرنے کے لیے سرگرم ہے مگرامریکی سازشیں ہمیشہ کی طرح ناکامی سے دوچار ہوں گی‘۔
انہوں نے فلسطینی عوام کو ہمسایہ ممالک میں بے گھر کرنے کی بات خطے کے لیے ایک سنگین خطرہ ہ قرار دیا۔اسے فلسطین عرب دنیا، عالمی برادری اور انسانیت نے مسترد کیا ہے۔
عبدالسلام نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ امریکہ بین الاقوامی قوانین کے دائرے سے ہٹ کر کام کر رہا ہے اور فلسطینی کاز کو ختم کرنے کوششوں میں ملوث ہے۔
انصاراللہ کی طرف سے یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے غزہ کے باشندوں کو اردن اور مصر منتقل کرکے علاقے کو صاف کرنے پر زور دیا ہے۔
تاہم اردن اور مصر نے دو ٹوک الفاظ میں امریکی صدر کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کی جبری منتقلی ظلم ہوگی اور وہ اس ظلم کا حصہ نہیں بن سکتے۔
سات اکتوبر 2023 سے 19 جنوری 2025ء کے درمیان قابض افواج نے امریکی حمایت سے غزہ میں نسل کشی کی سفاکانہ مہم کے نتیجے میں تقریباً 159,000 فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔14000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔