فلسطین میں اتحادبرائے سالمیت اور احتساب "امان” کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشافکیا گیا ہے کہ 39 ادارے ایسے ہیں جو احتسابکے دائرے سے باہر اتھارٹی کے سربراہ کے تحت کام کررہے ہیں۔
’امان‘ نے رام اللہمیں ایک مباحثے کے اجلاس میں پیش کی گئی ایک رپورٹ میں اتھارٹی کے صدر کے ماتحت اداروںکی پیروی کرنے کے لیے ایک معاون ادارے کی عدم موجودگی کی تصدیق کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر محمود عباس کے ماتحت ان اداروںکے اہلکاروں کے لیے احتساب یا جوابدہی کا فقدان ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ وہ اس بات سے مطمئن ہیں کہ ریگولیٹری اور سکیورٹی ایجنسیاں "احتیاطی اورانٹیلی جنس” اداروں یا ان کے سربراہان کے لیے کیا تجویز کرتی ہیں۔
رپورٹ میں انکشافکیا گیا ہے کہ اتھارٹی کے سربراہ سے وابستہ 39 ادارے مختلف نوعیت کے ہیں "سرکاری،پی ایل او سے وابستہ، غیر منافع بخش، صدارتی ادارے ہیں جو زیادہ تر ایوان صدر کی مالیاعانت اور سرکاری خزانے سے چلتے ہیں مگر ان کا احتساب نہیں کیا جاتا۔
رپورٹ میں اتھارٹیکے سربراہ کی ان اداروں اور ان کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس کی پیروی کرنے کی صلاحیتکے بارے میں پوچھا گیا اور کیا ان کے پاس ایسا کرنے کے لیے کافی وقت ہے؟حالانکہ انمیں سے بہت سے ادارے اپنی رپورٹس فراہم یا شائع نہیں کرتے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایوان صدر کی چھت کے نیچے اناداروں کی موجودگی انہیں ایک قسم کا استثنیٰ اور ان کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانےمیں ناکامی کا باعث بنتی ہے۔