قابض صیہونی ریاست کے وزیر اعظم یائر لپید نے پیر کی شام حزباختلاف کے رہ نما بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی اور انہیں ایران کے ساتھ امریکی جوہریمعاہدے کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
واللا ویب سائٹکے مطابق لیپد نے اس مسئلے پر اثرانداز ہونے کے لیے قابض طاقت کی قیادت میں سیاسی اورسکیورٹی سرگرمیوں اور قومی سلامتی سے متعلق دیگر مسائل پر توجہ دی۔
لیپد نے کہاکہ "قومی سلامتی کے معاملات پر اسرائیل کی کوئی مخالفت نہیں ہے اور نہ کوئی اتحادہے۔ اسرائیل مضبوط ہے اور ہم ان لوگوں کے خلاف اس کے سلامتی کے مفادات کے تحفظ کے لیےمل کر کام کریں گے جو ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے”۔
عبرانی میڈیا کی رپورٹوں میں کہا گیا ہےیایر لپید کی حکومت کاایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے امریکی فیصلے پر کوئی اثر نہیں ہے۔
عبرانی چینل 13 نے خبردار کیا کہ یائر لیپد ابھی تک امریکی صدرجو بائیڈن کے ساتھ فون پر ہونے والی بات چیت کا انتظار کر رہے ہیں۔
چینل نے ایک سینیر اسرائیلی پولیٹیکل اہلکار کے حوالے سے کہاکہ "ہم امریکیوں کے پاس گئےاور یہ سمجھنے کی کوشش کی کہ آیا وزیر اعظم لیپد کےخلاف کچھ ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ امریکی فریق کا جواب ہے کہ فون پر باتچیت بعد میں ہوگی۔
چینل 13 کے مطابق لیپد اگلے ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلیکے اجلاس کے آغاز سے پہلے واشنگٹن کے دورے کے ذریعے بائیڈن کے ساتھ ملاقات کرنے کیکوشش کر رہے ہیں۔