اسرائیل میں کنیسٹ کے انتخابات کی تیاریوں کےجلو میں مختلفسیاسی جماعتیں ایک بارپھرمقبول ہو رہی ہیں جب کہ بعض جماعتوں کی عوامی مقبولیت میںکمی کے اشارے مل رہے ہیں۔
صیہونی ریاست میں رائے عامہ کے نئے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہسابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کیمپ مقبول ہو رہا ہے۔ اگرآج انتخابات منعقدہوتے ہیں تو نیتن یاھو حکومت بنانے کیپوزیشن میں ہوں گے۔ اسی طرح عرب اتحاد کی متوقع کامیابی تین سیٹوں تک دکھائی دیتیہے۔
رائے عامہ کے جائزوں کے ذریعے دکھائے جانے والے حیرت انگیز نتائجمیں انتہا پسند رکن پارلیمنٹ ’ایتمار بن گویر‘ کی قیادت میں "اتزمہ یہودیت”پارٹی مضبوط ہوتی دکھائی دے رہی ہے اور آئندہ صہیونی انتخابات میں چوتھی قوت بن سکتیہے۔
پولز کے مطابق لیکوڈ نے اپنی بالادستی برقرار رکھی ہے جبکہ ’یشعتید‘ پارٹی دوسرے نمبر پر ہے۔
عبرانی چینل 13 کے زیراہتمام کیے گئے سروے میں نیتن یاہو کی61 متوقع نشستوں کی توقع کی جا رہی ہے، صرف لیکوڈ 30 نشستوں پرکامیابی حاصل کرسکتیہے۔
بتزلئیل سموتریش کی قیادت میں مذہبی صیہونیت کو 7 نشستیں ملسکتی ہیں جب کہ متحدہ تورات یہودیت کو 7 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔
موجودہ اتحادی جماعتوں نے 54 نشستیں حاصل کیں، جہاں یش عتیدنے 23، نیشنل کیمپ نے 12، یسرائیل بیتینو نے 6، میرٹز 4 نشستیں، لیبر کو 5 اور یونائیٹڈلسٹ نے 4 نشستیں حاصل کیں۔