مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں اورحراستی مراکز میں 26 فلسطینی سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیے جانے کے بعد پابند سلاسلہیں۔ انہیں بغیر کسی قانونی اور آئینی وجہ کے صرف سیاسی انتقام کے تحت قید کیاگیا ہے۔ان قیدیوں میں زیادہ تر فلسطینی کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبا شامل ہیں۔
کل بدھ کے روز اتھارٹی کے حکام نے 4 شہریوں کو ایک سیاسی پسمنظر کےتحت گرفتار کیا۔ دوسری طرف کل بدھ سے اپنے دو بیٹوں جہاد اور سعد وھدان کی ماںنے ان مسلسل 80 روز سے جاری حراست کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
اتھارٹی کے حکام نے گذشتہ روز چار فلسطینیوں احمد ابو طعیما، نوجوان عامر الخوجا اور سابق احمد عبدو طلبکیا اور وہاں پر انہیں پولیس کے ذریعے گرفتار کرلیا۔
الخلیل میں اتھارٹی نے کئی فلسطینیوں کو بغیر کسی الزام کےطلب کرکے حراست میں لے رکھا ہے۔
نابلس میں اتھارٹی نے تیسرے دن نوجوان مثنی بشیر زاہر کو گرفتار کررکھا ہے۔ اس کے اہل خانہ کواس وقت تک اس کے بارے میں کچھ نہیں معلوم ہے۔
نابلس میں سابق اسیر عمر عبد الہاب المسکاوی کو ہفتے کی صبحسے حراست میں لیا گیا۔ محمد سہیل ابو شخدیم کو رام اللہ سے گرفتار کیا گیا ارو اسےمسلسل تیسرے روز قید میں رکھا گیا ہے۔
اس طرح غرب اردن سے تعلقرکھنے والے کئی فلسطینیوں کو فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں قید کیا گیا۔ ان کیگرفتاری صرف سیاسی انتقامی کارروائیوں کا نتیجہ