نیشنل آفس فار ڈیفنڈنگ لینڈ اینڈ ریزسٹنگ سیٹلمنٹ کی طرف سےجاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہودی دہشت گرد تنظیموں سے تعلق رکھنے والےآباد کار موقع کے بعد موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شہریوں کی زمینوں پر مزید چوکیاں بناکر اور ان پر مسلط کر رہے ہیں۔ انہیں قابض فوج کی طرف سے مکمل سہولت اور سرپرستیمل رہی ہے۔
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ "اسرائیل” میںکنیسٹ انتخابات نہ صرف ان آباد کاروں کے لیے اس سلسلے میں پارٹیوں کو بلیک میل کرنےکا ایک مناسب موقع ہے، بلکہ سیاست دانوں کے لیے بھی انتخابات میں اپنے ووٹ حاصل کرنےکی کوشش میں ان آباد کاروں کو خوش کرنے کا موقع ہے۔
انہوں نے بتایا کہ الخلیل گورنری میں آباد کاروں نے شہر کے شمالمشرق میں وادی سعیر میں شہریوں کی زمینوں پر متعدد بستیاں اور ایک خیمہ قائم کیا۔ اس کا مقصد یہاں پر ایکبڑی کالونی کے قیام کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔
اسی وقت آباد کاروں نے طولکرم گورنری میں کفراللعبد، سفاریناور شوفہ کے شہریوں کی زمینوں پر (ابو لوقا)نامی پہاڑی زمین پر ایک نئی بستی قائم کی، جس کا رقبہ تقریباً 80 دونم ہے۔ زیتون کےپھلدار درختوں سے مالا مال اس بستی پر یہودیوں کی بڑی کالونیاں قائم کرنے کی تیاریکی جا رہی ہے۔
بیت اللحم گورنری میں، آباد کاروں نے مغربی کنارے کے جنوب میںگش ایٹزیون سیٹلمنٹ بلاک میں لکڑی کی عمارتوں پر مشتمل ایک نئی بستی قائم کی۔
پیس ناؤ موومنٹ نے بستی کے مجرموں کے لیے زیرو ٹالرنس کا مطالبہکیا اور وزیر دفاع بینی گینٹز سے بستی کو ختم کرنے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا۔