اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیاننے کل سوموار کو اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہسے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔
دونوں رہ نماؤں نے صہیونی ریاست کی غزہ کی پٹی پر مسلطجارحیت کی مذمت کی اور قابض دشمن کے خلاف ہر محاذ پرمقابلہ جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کیا۔ دونوں رہ نماؤں نے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں شہید ہونے والےفلسطینیوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کااظہار کیا۔
عبداللہیان نے فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کو روکنے کے لیےاسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر اپنے ملک کی سفارتی کوششوں کا ذکرکرتے ہوئے سیاسی اور میدانی سطح پر فلسطینی عوام کی حمایت اور مزاحمت کے سلسلے میںاسلامی جمہوریہ کے مضبوط موقف کا اعادہ کیا۔
ایرانی وزیرخارجہ نے ویانا میں ہونے والے مذاکرات سے متعلق تازہترین پیش رفت اور متوقع نتائج کا بھی جائزہ لیا۔
حماس تحریک کے سربراہ نے اسلامی جمہوریہ کے عہدوں کی تعریف کیاور مزاحمت کے لیے اس کی لامحدود حمایت، اس کی صلاحیتوں میں اضافے اور اس کی طرف سےکی گئی سیاسی کوششوں اور فلسطینی عوام کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔
حماس کے سربراہ نے ایران کے حقوق اور مفادات کے تحفظ پر زوردیا۔
خیال رہے کہ صیہونی فوج نے غزہ کی پٹی پر جمعہ کو جارحیت کاآغاز کیا۔ یہ جارحیت اتوار کی شام تک جاری رہی جس میں اب تک 15 بچوں اور چار خواتین سمیت 45 شہری فلسطین شہیداور 360 زخمی ہوچکے ہیں۔