الضمیر حقوقِ انسانی ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ 141 دنوں سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی قیدی خلیل العودہ کی جان جانے کا خطرہ ہے۔
ایسوسی ایشن نے ایک اخباری بیان میں کہا کہ فلسطینی قیدیوں کے معاملے پر بین الاقوامی برادری کی خاموشی تشویشناک ہے۔
تنظیم نے بین الاقوامی برادری کو فلسطینی قیدیوں کی زندگیوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے بین الاقوامی انجمن ہلالِ احمر اور تمام فلاحی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ جناب عودہ کی انتظامی حراست ختم کروانے میں بھرپور کردار ادا کریں۔
دسمبر 2021 سے زیرِ حراست عودہ کو خرابئ صحت کے باوجود دوسری بار چار ماہ کے لیے اسرائیلی انتظامی حراست میں دے دیا گیا ہے۔
عودہ جوڑوں کے شدید درد، سر درد اور کمزور بینائی کا شکار ہیں۔ ان کی نقل و حرکت وہیل چیئر سے ہوتی ہے۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ جان بوجھ کر طبی معائنے کی فراہمی میں تاخیر کرتی اور یہ دعویٰ کرتی ہے کہ اُن کی صحت کی حالت سنگین نہیں ہے۔