فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے جیلوں میں قید فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان گھروں کو دوبارہ بنایا جائے گا اور اسرائیلی قابض فوج کی جابرانہ کارروائیوں کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
فلسطینی قیدیوں کے گھروں کو اسرائیل کی جانب سے مسمار کرنے کے واقعات سلفیت کے علاقے میں پیش آئے۔ جہاں یوسف آسی اور یحیٰ ماری کے گھروں کو منگل کے روز مسمار کیا گیا ۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا یہ اسرائیلی دہشت گردی اور فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔ اس طرح کے جبری واقعات ہم فلسطینیوں کے جذبہ مزاحمت کو کمزور نہیں کر سکیں گے۔ ہم ان گھروں کو دوبارہ بنائیں گے جنہیوں اسرائیلی فوج نے مسمار کردیا ہے۔
حماس نے اپنے اس بیان میں ان فلسطینی نوجوانوں کی بھی تعریف کی جنہوں نے اسرائیلی فوج کی مزاحمت کرتے ہوئے مسماری کے لیے آئے فوجیوں کا مقابلہ کیا تھا۔ ضرورت ہے اسرائیلی قابض فوج اور قابض اتھارٹی کی زیادہ مزاحمت کی جائے۔
حماس نے اپنے بیان میں جن دو فلسطینیوں کے گھر مسمار کیے گئے ہیں، انہیں ہیروآنہ ایریل سیٹلمنٹ آپریشن کے ہیرو قرار دیا ۔ اس آپریشن کا یہ دونوں بہادر حصہ تھے۔ حماس نے زور دے کر کہا فلسطینی مسجد اقصیٰ اپنی اپنی مقدس سرزمین کی حفاظت کے لیے قربانیاں دیتے رہیں گے اور مزاحمت کرتے رہیں گے۔
واضح رہے اسرائیلی قابض فوج نے منگل کی صبح آسی اور ماری کے گھروں کو قروات بنی حسن نامی گاوں میں مسمار کیا تھا۔ ان دونوں فلسطینیوں کو ماہ اپریل میں اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اسرائیلیوں کو قتل کیا تھا۔