جمعه 15/نوامبر/2024

جیلوں میں قید فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کی حماس کی طرف سے مذمت

بدھ 27-جولائی-2022

فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے جیلوں میں قید فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان گھروں کو دوبارہ بنایا جائے گا اور اسرائیلی قابض فوج کی جابرانہ کارروائیوں کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

فلسطینی قیدیوں کے گھروں کو اسرائیل کی جانب سے مسمار کرنے کے واقعات سلفیت کے علاقے میں پیش آئے۔ جہاں یوسف آسی اور یحیٰ ماری کے گھروں کو منگل کے روز مسمار کیا گیا ۔

حماس نے اپنے بیان میں کہا یہ اسرائیلی دہشت گردی  اور فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔ اس طرح کے جبری واقعات ہم فلسطینیوں کے جذبہ مزاحمت کو کمزور نہیں کر سکیں گے۔ ہم ان گھروں کو دوبارہ بنائیں گے جنہیوں اسرائیلی فوج نے مسمار کردیا ہے۔

حماس نے اپنے اس بیان میں ان فلسطینی نوجوانوں کی بھی تعریف کی جنہوں نے اسرائیلی فوج کی مزاحمت کرتے ہوئے مسماری کے لیے آئے فوجیوں کا مقابلہ کیا تھا۔  ضرورت ہے اسرائیلی قابض فوج اور قابض اتھارٹی کی زیادہ مزاحمت کی جائے۔

حماس نے اپنے بیان میں  جن دو فلسطینیوں کے گھر مسمار کیے گئے ہیں،  انہیں ہیروآنہ ایریل سیٹلمنٹ آپریشن کے ہیرو قرار دیا ۔ اس آپریشن  کا یہ دونوں بہادر حصہ تھے۔ حماس نے زور دے کر کہا فلسطینی مسجد اقصیٰ اپنی اپنی مقدس سرزمین کی حفاظت کے لیے قربانیاں دیتے رہیں گے اور مزاحمت کرتے رہیں گے۔

واضح  رہے اسرائیلی قابض فوج نے منگل کی صبح آسی اور ماری کے گھروں کو قروات بنی حسن نامی گاوں میں مسمار کیا تھا۔  ان دونوں فلسطینیوں کو ماہ اپریل میں اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اسرائیلیوں کو قتل کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی