کل جمعہ کو یہودیآباد کاروں نے "کرمئیل” بستی کی باڑ کے باہر خیمے لگائے اور فلسطینیاراضی پر قبضے کے بعد وہاں پر بستی بسانے کی کوشش شروع کی ہے۔ اس غاصبانہ کارروائیکا مقصد ’کرمئیل‘ بستی کو توسیع دینا ہے۔
الخلیل کے جنوب میںپروٹیکشن اینڈ ریسیلینس کمیٹیوں کے کوآرڈینیٹر فواد العامور نے بتایا کہ "کرمیئل”کے آباد کاروں نے بستی کی باڑ کے باہر مسافر یطا میں ام الخیر گاؤں کے مشرق میں شہریوںکی زمینوں پر خیمے لگائے۔ جہاں شہریوں نے ان کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی اور انہیں اپنامنصوبہ مکمل کرنے سے روک دیا۔
آباد کاروں کا حملہپورے مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر جارحانہ اقدام کے ایک حصے کے طور پر ہوا ہے جسکا مقصد فلسطینی اراضی پر قبضہ کرکے اس پر مزید آباد کاری کرنا ہے۔ یہودی انتہاپسندوں کی ان کارروائیوں میں انہیں قابض فوج کی مکمل سرپرستی اور حمایت حاصل ہوتیہے۔
گذشتہ بدھ کو”نحلاہ” نامی آبادکاری کی تحریک نے دعویٰ کیا کہ حالیہ دنوں میں ہزاروں آبادکاروں نے اس کی کالوں کا جواب دیا اور مقبوضہ مغربی کنارے میں شہریوں کی زمینوں پر6 مقامات پر کیمپ لگائے۔
عبرانی چینل 7 نےصہیونی تحریک کے حوالے سے بتایا کہ رام اللہ کے قریب پاگا سوٹ اور تالمونیم کی بستیوںکے قریب دو چوکیاں، الخلیل میں کریات اربع بستی کے قریب دو چوکیاں اور سلفیت کے قریببارکان اور رفوا کی بستیوں کے قریب دو چوکیوں کے قیام کی تصدیق کی گئی۔