حماس کے سیاسی بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کی تحریک کا تمام عرب اور اسلامی جماعتوں اور عوامی سطح پر روابط کو بھی بہت اہمیت دیتی ہے۔
ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا حماس دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتی ہے نہ دوسروں کے خلاف اتحاد بناتی ہے اور نہ ہی کسی علاقائی جماعت کی مخالفت کرتی ہے۔ ‘
انہوں نے مزید کہا ‘ ہماری تحریک کا دشمن صرف قابض اسرائیل ہے۔ ‘ وہ حماس کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے حالیہ دوروں کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ جس نے لبنان اور الجیریا میں ہوتے ہوئے وہاں کے اعلی حکومتی ، سیاسی اور سرکاری حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔ ابو مرزوق نے ان ملاقاتوں کو فلسطینی عوام اور فلسطین کے قومی کاز کے لیے مفید قرار دیا۔
موسیٰ ابو مرزوق نے ان دوروں کے بارے میں کہا ‘ یہ ہماری ان کوششوں کا حصہ تھے جو ہماری عرب اور اسلامی ملکوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔’ انہوں نے اس موقع پر امریکی صدر جوبائیدن کے حالیہ دورہ کے بارے میں بھی اپنے ریمارکس دیے۔
جوبائیڈن دورے پر ان کا کہنا تھا ‘ میرا یقین ہے کہ یہ دورہ امریکہ کی صہیونی لابی کو رام کرنے کے لیے تھا تاکہ انہیں امریکہ میں دوبارہ صدارتی مدت مل سکے ، نیز یوکرین جنگ کی وجہ سے امریکہ کو اندرونی طور پر درپیش اقتصادی چیلنجوں کی وجہ سے تھا کہ جوبائیڈن اور ان کی انتظامیہ ان کے سامنے بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ ‘